یہ برصغیری عورت کا المیہ ہے کہ وہ شادی بعد جنسی تعلق میں عدم دلچسپی اور سگھڑپن کی معراج کو پہنچ جاتی ہے. شادی کے ٹھیک پانچ سال بعد نا صرف میاں بیوی کی شکلیں مشابہ ہو جاتیں بلکہ ان کے مشغلے، گفتگو، باہم تعلق بلکل بہن بھائیوں جیسا بے ضرر اور پاکیزہ ہو جاتا ہے.
ایسی ہمشیرہ نما بیوی ساتھ کبھی بھول چوک سے خاوند جنسی تعلق کا ارادہ کر بیٹھے تو اس تمام عمل زوجیت کے دوران بیوی کی شوہر ساتھ گفتگو کچھ ایسی ہوتی ہے ۔۔۔
باہر پانی کی موٹر اوور فلو ہو گئی ہے ۔۔
جا کر بند ہی کر آئیں ۔۔ اففف۔۔۔ آرام سے ۔
ایک ہفتے سے کہہ رہی ۔۔۔ آہ ۔۔۔ہائے ۔۔ گروسری کرنے لے جائیں مصالحے دالیں ختم ہوئیں ہیں لیکن آپ کو کوئی احساس ہی نہیں ۔۔
ہائے اللہ یہ میری ران پہ الرجی کے نشان کیسے بن گئے ۔۔ کل حکیم خدابخش کے دواخانے